search
cross icons
cross icons

دو بچوں کی والدہ صدف عامر اسلام آباد میں کپڑے فروخت کرنے اور سلائی کرنےکا ایک کامیاب کاروبار چلاتی ہےاس کی کہانی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ڈیجیٹل بینکنگ ٹیکنالوجی کے ذریعہ ملنے والی مالی شمولیت ، زندگیوں کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

صدف کا شوہر اس خاندان کا واحد کمانے والا تھا لیکن اس کی آمدنی محدود تھی۔صدف کے سسر اپنے خاندان کی کفالت میں مدد کرتے تھے لیکن ان کے انتقال کے بعد ، ان کے مالی وسائل بد سے بدتر ہوتے گئے اور صدف کو گھریلو آمدنی میں اضافے اوراپنےشوہر کی مدد کرنے کے لئےکام کرنے کی ضرورت پڑی۔

اپنی کاروباری صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے ، صدف نے 2016 میں کپڑوں کے کاروبار میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا۔.اس نے اپنے آس پاس کے متعدد علاقوں کا وزٹ کرکے اپنی پروڈکٹس اور سلائی سروسزکی مارکیٹنگ کی۔آخر کار ، وہ اپنے ابتدائی کاروباری دور میں اپنے صارفین کو تلاش کرنے اور انہیں اپنے پاس لانے میں کامیاب رہی۔.اپنی محنت اور عزم کی وجہ سے ، صدف اپنے کلائنٹس کے ساتھ مضبوط روابط استوار کرنے میں کامیاب رہی اور اس نے اپنے معیاری کام اور بروقت سروسزفراہم کرنےکے لئے مثبت شہرت حاصل کی۔

صدف نے ایک واحد ، پرانی سلائی مشین کے ساتھ اپنے آپریشن ترتیب دیئے تھے ، اور صارفین کی خواہش پر اَن سلا کپڑا بھی فروخت کرتی تھی تاہم مسلسل کوششوں کے باوجود بھی زیادہ منافع حا صل نہیں کر سکتی تھی اسے منافع حاصل کرنا تھا ۔

صدف جانتی تھی کہ اُسے اپنے کاروبار کو آگے بڑھانا ہے اوراس کے لئے کاروبار کی اشد ضرورت کو سمجھتے ہوئے سرمایہ کاری کو اپنے کاروبار کی جانب راغب کرنا ہے ۔مالی اعانت کی تلاش میں ، وہ اسلام آباد کے موبی لنک مائیکرو فنانس بینک میں آئیں اور 100،000 روپےکے ابتدائی سرمایے کے لئے کہا جس سے وہ اپنے کاروبار کو آگے بڑھا سکے۔مطلوبہ ادائیگی موصول ہونے پر ، وہ ایک نئی سلائی مشین اور دیگر ضروری سامان خریدنے میں کامیاب ہوگئی۔. جلد ہی ، صدف اپنے کاروبار کے آغاز سے ہی 18،000 روپےکی پہلی منافع بخش شخصیت بنانے میں کامیاب ہو گئی جس سے آخر کار اس کے خاندان والوں نے سکون کا سانس لیا۔

صدف نے اپنا پہلا قرض وقت پر ادا کیا اور فورا. بعد دوسرے لون سرکل کے لئے درخواست دی۔ اپنے قرض کے پورے عرصے میں ، اس نے بینک کے ساتھ خوشگوار ، مستحکم تعلقات برقرار رکھے اور اپنے کپڑوں کے کاروبار میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا۔ لگاتار ہرلون سرکل کے ساتھ ، صدف اپنے کاروبار میں توسیع کرتی رہی اور اپنے کاروبار میں مزید پروڈکٹس شامل کرکے اپنی آمدنی میں کئی گنا اضافہ کرنے میں کامیاب رہی اس کا کاروبار اب زور پکڑ رہا تھا اور وہ اس باقاعدہ ماہانہ منافع حاصل کر رہی تھی۔

پچھلے سال ، جب دنیا COVID-19 وبائی مرض سے دوچار تھی اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار میں مشکلات آنا شروع ہوگئی ،توصدف کا منصوبہ بھی متاثر ہوا۔تب ہی صدف نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے اور اپنی پیمنٹس آن لائن کرنےکا فیصلہ کیا۔

اگرچہ وبائی بیماری نے اس کے منافع پر منفی اثر ڈالا ، لیکن صدف نے اپنی کاروباری ساکھ کو بلند رکھا اور اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لئے 150،000 روپےکے تیسرے لون سرکل کے لئے درخواست دی۔فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے ، اس نے نہ صرف نیا سٹاک خریدا بلکہ اپنے کاموں کو بھی ڈیجیٹائز کیا۔ اس نے اپنےکپڑوں کے آرڈرز کی فراہمی کے لئے کورئیرسروسز کا استعمال شروع کیا۔اپنے فیچر فون پر اَن سٹرکچرڈ سپلیمنٹری سروس ڈیٹا (یو ایس ایس ڈی) کا استعمال کرتے ہوئے ، صدف نے جاز کیش موبائل والٹ کھولا اور بغیر کسی پریشانی کے نقد پیمنٹس کی ادائیگی ڈیجیٹل طور پر وصول کرنا شروع کردی۔ اس مشکل صورت حال میں اس کا کاروبار نہ صرف چلتا رہا بلکہ بہترین منافع بھی حاصل ہوتا رہا۔

اگرچہ ٹیکنالوجی ابتدائی طور پر صدف کے کاروبار کو جاری رکھنے کے لیے ایک آخری سہارا رہی تھی ، صدف نے اب ڈیجیٹل بینکنگ سلوشنز کی پیش کردہ ناقابل یقین رسائی اور سہولت کو تسلیم کر لیا ہے اور اس کا استعمال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے چاہے کوئی وبائی مرض ہو یا نہ ہواس کا مقصد اب ایک اسمارٹ فون خریدنا ہے تاکہ اپنے کاروبار کے دائرہ کار کو مزید وسعت دے اور ڈیجیٹل پیمنٹس سلوشن پر پوری طرح سوئچ ہو جائے ، جس میں صرف آسانی ہی پیش کی جا رہی ہے۔

صدف اب اپنا کاروبار آسانی سے چلا رہی ہے اور اپنےخاندان کے لئے بہترین آمدنی برقرار رکھے ہوئے ہے۔وہ اپنے بچوں کی اعلی تعلیم کے لئے بھی سیونگز کررہی ہے جو کہ اس کے شوہر اور خاندان کے لئے فخر کی علامت ہے۔

صدف کہتی ہیں !میں ہمیشہ کے لئے موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے اپنے کاروبار کو وسعت دینے اور میری ضرورت کے وقت مالی مدد فراہم کرنے میں مدد کی۔اگر بینک نے میرا ساتھ نہ دیا ہوتا تو میں اپنے پاس موجود ہر چیز کو کبھی حاصل نہیں کرسکتی تھی ۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں، جہاں آبادی کا تقریباً نصف حصہ خواتین پر مشتمل ہے، مائیکروفنانس اداروں کا سب کے لیے مالیاتی شمولیت کو یقینی بنانے میں اہم کردار ہے، خاص طور پر سہولیات سے محروم خواتین۔ MMBL کی اہم ترجیحات میں سے ایک بینکنگ کے طریقوں میں مساوات پیدا کرنا اور مالی شمولیت میں صنفی تقسیم کو کم کرنا ہے۔ کچھ حالیہ مثالوں میں خواتین کے متاثر کن نیٹ ورک کا تعارف شامل ہے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک فلیگ شپ پروگرام، بنتِ حوا - خواتین پر مبنی ڈپازٹ کی پیشکش جو کہ خواتین کے لیے خاص طور پر گھریلو خواتین سے لے کر تنخواہ دار پیشہ ور افراد اور کاروباری افراد تک ہے۔

یو این ویمن کے اندازے کے مطابق مالیاتی اداروں اور موبائل منی سروس فراہم کرنے والوں تک رسائی رکھنے والے مردوں اور عورتوں کے درمیان ایک واضع فرق ہے۔ یہ تناسب مردوں کے لیے 34.6فیصد اور خواتین کے لیے 7فیصد ہے۔ یہ مالیاتی اداروں کو غیر استعمال شدہ مارکیٹ کے حصے سے فائدہ اٹھانے اور مائیکرو فنانسنگ اور غربت کے خاتمے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی تعیناتی کے ذریعے لوگوں کو بااختیار بنانے کی ایک بڑی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔

مزید دریافت کریں

مائیکرو فنانس سے مائیکرو انٹرپرینیورشپ

شمیم بی بی کی کامیابی کی کہانی

بہتر مستقبل کے لئے فنانسنگ

ایک سنگین حادثے کے بعد زندگی نے مجھے دوسرا موقع دیا

بہترزندگی کے لیے مائیکرو فنانسنگ

شازیہ کی کہانی جو مالی شمولیت کے ذریعے با اختیار بنی

ٹیلر نگ کےتیزی سے…

محنت اور ثابت قدمی کامیابی کے اہم عناصر ہیں

ہماری پالیسز میں صنفی…

خواتین کے لئے وومن انسپیریشنل نیٹ ورک (WIN)

مائیکرو فنانسنگ کی خوشی

گھریلو خواتین کا مالی طور پر با اختیار بننا

محنت کا پھل

آصف کا مالی بااختیار بنانے کی طرف سفر

مائیکرو فنانسنگ کے ذریعے بدلتی زندگی

ایک طالب علم کی کہانی